امام رضا(ع) کے بھائی کے حرم پر حملہ، دو خادمین شہید
رپورٹ کے مطابق "عراقی و شامی القاعدہ" کے نام سے اسرائیل
اور امریکہ کی بےلوث خدمت کرنے والے تکفیری وہابیوں نے اپنے آقاؤں یعنی
اسرائیل اور امریکہ کی خدمت کے تسلسل میں شیعیان عراق کا قتل عام اور ان کے
مقدس مقامات، شیعہ دیہاتوں اور محلوں پر حملوں، شیعہ قبرستانوں میں قبور
کی بےحرمتی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
شام، عراق اور پاکستان میں ہمفکر تکفیری دہشت گردوں کی ایک دوسری سے مشابہ کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ عراق میں ائمہ معصومین(ع) کا حرم ان کی دشمنی کا نشانہ بنا تو عراق میں سیدہ زینب اور سیدہ سکینہ(سلام اللہ علیہما) کے حرم ہائے مطہر اور حجر الخیر جیسے بزرگ اور مجاہد صحابہ کی قبور پر حملے اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔
ابھی سامرا میں امام عسکریین اور نجف میں امیر المؤمنین نیز شام میں حجر بن عدی (حجر الخیر) پر حملوں کی تصاویر مسلمانان عالم کی آنکھوں کے سامنے ہی ہیں جب امام رضا (علیہ السلام) کے یوم ولادت کی آمد پر کل اتوار کے دن تکفیری وہابیوں نے عراق کے دیالی صوبے میں امام رضا (علیہ السلام) کے بھائی حضرت سید احمد بن موسی الکاظم (علیہ السلام) کے حرم مطہر پر حملہ کیا۔
شام، عراق اور پاکستان میں ہمفکر تکفیری دہشت گردوں کی ایک دوسری سے مشابہ کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ عراق میں ائمہ معصومین(ع) کا حرم ان کی دشمنی کا نشانہ بنا تو عراق میں سیدہ زینب اور سیدہ سکینہ(سلام اللہ علیہما) کے حرم ہائے مطہر اور حجر الخیر جیسے بزرگ اور مجاہد صحابہ کی قبور پر حملے اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔
ابھی سامرا میں امام عسکریین اور نجف میں امیر المؤمنین نیز شام میں حجر بن عدی (حجر الخیر) پر حملوں کی تصاویر مسلمانان عالم کی آنکھوں کے سامنے ہی ہیں جب امام رضا (علیہ السلام) کے یوم ولادت کی آمد پر کل اتوار کے دن تکفیری وہابیوں نے عراق کے دیالی صوبے میں امام رضا (علیہ السلام) کے بھائی حضرت سید احمد بن موسی الکاظم (علیہ السلام) کے حرم مطہر پر حملہ کیا۔
دیالی صوبے میں شیعہ مزارات کے ڈائریکٹر "حسین باوی" نے کہا کہ مسلح
وہابی دہشت گردوں نے ـ جو ان کے ملک میں تخریب کارانہ کاروائیوں کی غرض سے
قیام پذیر ہیں ـ گذشتہ روز (15 ستمبر 2013 کو) "ابو صیدا" کے علاقے میں
واقع سید احمد بد موسی الکاظم (علیہ السلام) حملہ کیا۔۔
مسلح تکفیری دہشت گرد حرم کی حدود میں داخل ہوئے تو حرم کے خدام نے حرم کا دفاع کرنا شروع کیا جس کی وجہ سے جھڑپیں ایک گھنٹے تک جاری رہیں اور جب دہشت گردوں نے جب دیکھا کہ خادمین حرم ان کے تخریب کارانہ اور دہشت گردانہ سازش میں رکاوٹ ہیں تو انھوں نے ایک خادم کو شہید اور دوسرے کو زخمی کرکے اپنے فرقے کی درندگی کا عملی ثبوت دیا۔ زخمی خادم کو اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا اور جام شہادت نوش کرگیا۔ حسین باوی نے کہا: خادمین کی جانفشانی کی وجہ سے حرم مطہر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
تفصیلات موصول ہونے کی صورت میں قارئین و صارفین کو مطلع کیا جائے گا۔
مسلح تکفیری دہشت گرد حرم کی حدود میں داخل ہوئے تو حرم کے خدام نے حرم کا دفاع کرنا شروع کیا جس کی وجہ سے جھڑپیں ایک گھنٹے تک جاری رہیں اور جب دہشت گردوں نے جب دیکھا کہ خادمین حرم ان کے تخریب کارانہ اور دہشت گردانہ سازش میں رکاوٹ ہیں تو انھوں نے ایک خادم کو شہید اور دوسرے کو زخمی کرکے اپنے فرقے کی درندگی کا عملی ثبوت دیا۔ زخمی خادم کو اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا اور جام شہادت نوش کرگیا۔ حسین باوی نے کہا: خادمین کی جانفشانی کی وجہ سے حرم مطہر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
تفصیلات موصول ہونے کی صورت میں قارئین و صارفین کو مطلع کیا جائے گا۔
No comments:
Post a Comment